Drizzling Of Love

Drizzling Of Love





کون ہو تم؟ یہاں کیا رہے ہو؟ اور یہ تمہاری شکل مجھ سے کیسے ملتی؟۔۔۔ میں۔۔۔میں تمہارا دوست ہوں۔میں تمیاری مدد کرنے آیا ہوں۔۔۔مدد!۔۔۔کیسی مدد؟۔۔۔ وہ مدد جو صرف میں تمہاری کر سکتا ہوں۔میں تمہیں دکھوں اور پریشانیوں سے نجات دلا سکتا ہوں۔تمیں مایوسی کے گڑھوں سے نکال سکتا ہوں۔۔۔۔مگر مجھے کوںٔی دکھ نہیں۔۔۔نہ کوںٔی پریشانی ہے اور نہ ہی مایوسی۔۔۔تم جھوٹ بول رہے ہو، تم پریشان بھی ہو، دکھی بھی اور کسی حد تک مایوس بھی۔۔۔ بھئ بڑے ضدی آدمی ہو تم، کہا تو ہے کہ مجھے کوںئ دکھ نہیں۔اور ہاں یہ تم ہو بہو مجھ جیسے کیسے دکھتے ہو؟۔۔۔ اس لیۓ کہ میں دراصل تمہارا ہی ایک حصہ ہوں، میں تم ہی تو ہوں۔۔۔کیا بکواس کر رہے ہو۔جاؤ یہاں سے مجھے تمہاری ضرورت نہیں، میں نے اپنے آپ کو خود اس حالت میں ڈالا ہے، اپنی پریشانیوں اور دکھوں کا ذمےدار میں خود ہوں، تم میری کوںٔی مدد نہیں کر سکتے، جاؤ یہاں سے۔۔۔ لیکن بہت سی پریشانیوں اور دکھوں سے نجات بھی تو تم نے خود ہی پاںٔی ہے۔ تم آج جس مقام پر ہو اس عظمت تک پہنچے بھی تو تم خود اپنی محنت سے ہو۔۔۔کیسی عظمت کچھ نہیں ہوں میں، میں بس اک حقیر ساذرہ ہوں۔۔۔تم اک حقیر سا ذرہ تھے مگر اب تم نے اپنا مقام بنا لیا ہے۔ وہ بھی دن تھے جب تمہارے پاس کھانے کو روٹی نہیں تھی، پہننے کو کپڑے نہیں تھے اور رہنے کو گھر نہیں تھا۔جب تم جانوروں کا چھوڑا ہوا کھاتے تھے۔ پر اب دیکھو تم نے کیسے انواع واقسام کے دسترخوان سجا رکھے ہیں۔کیسے کیسے رنگ برنگے ملبوسات پہنتے ہو اور رہنے کے لیۓ فلک بوس عمارتیں بنا لی ہیں۔۔۔ نہیں  اب بھی میں چیتھڑوں جیسے لباس میں سڑک پر بھوکا سوتا ہوں۔۔۔ وہ دن  بھی تھے جب تم پہاڑ کے نیچے غار میں  رہتے تھے اور باہر نکلنے سے ڈرتے تھے، ان  بلند پہاڑوں کو دیوتا سمجھتے تھے، آج دیکھو ان بلندوبالا برف پوش چوٹیوں کو سر کرتے پھرتے ہو۔ وہ دن بھی تھے جب تم چاند ستاروں کی پوجا کیا کرتے تھے آج یہی چاند تمہارے قدموں کے نیچے ہے۔ وہ دن جب ایک حقیر سا مچھر تمہیں ہلاک کر دیتا تھا، کیسی کیسی جان لیوا بیماریاں تھیں جن کو تم نے پچھاڑ دیا ہے۔۔۔نہیں آج بھی میری ٹانگیں پولیو زدہ ہیں  جو کہیں جانے کے قابل نہیں۔ ایک معمولی سا نزلہ زکام مجھے ہلاک کر رہا ہے، آج بھی میں کچھ نہیں ہوں۔۔۔۔  وہ بھی دن تھے جب تم ا پنے جیسوں ہی کا گوشت کھا جایا کرتے تھے، تم نے دوسروں کو مارنے کے لیۓ کیسی کیسی ہولناک لڑایاں لڑی ہیں۔آج دیکھو کتنے شاندار قوانین تم نے بنا لیۓ ہیں کہ اب تم کو تھپڑ تک مارنے سے پہلے سوچنا پڑتا ہے۔ ہے نا؟ ۔۔۔ نہیں بلکہ اب میں نے دوسروں کو ہلاک کرنے کے لیۓ پہلے سے کہیں زیادہ خطرناک ہتھیار بنا لیۓ ہیں۔ اب صرف ایک انگلی کے دباؤ سے میں چشم زدن میں لاکھوں لوگوں کو ہلاک کر سکتا ہوں بلکہ کر چکا ہوں۔اب میں پہلے سے زیادہ وخشی درندہ بن چکا ہوں۔۔۔وہ دن یاد کرو جب انصاف کے نام پر تم  کیسے کیسے دھوکے کرتے تھے ۔سزا کے طور پر لوگوں کو بھوکے درندوں  کے آگے ڈال دیا کرتے تھے۔ ایسے ایسے ہولناک عقوبت خانے تم نے بنا رکھے تھے جنہیں سوچ کر بھی خوف آتا ہے۔ اب دیکھو تم نے شاندار عدالتیں قاںٔم کر لی ہیں اور اس سے بھی شاندار قوانین بنا لیۓ ہیں۔۔۔ پر میں اب بھی انصاف کے نام پر دوکھا دیتا ہوں۔ اب بھی لوگوں کو خطرناک سزاںٔیں دینے سے باز نہیں آتا۔ اور اب بھی میں نے عقوبت خانے بنا رکھے ہیں جہاں میں اپنی مرضی کے مجرموں کو ساری عمر کے لیۓ سڑنے اور مرنے کے لیۓ چھوڑ دیتا ہوں۔۔۔وہ دن بھی تو تھے، تم جسے چاہتے تھے غلام بنا لیتے تھے۔ تم نے جگہ جگہ غلاموں کی منڈیاں لگا رکھی تھیں۔پر آج سب آزاد ہیں۔تم کسی کو غلام نہیں بنا کر رکھ سکتے۔۔۔پر میں نے آج بھی بہت سے لوگوں کو غلام بنا کے رکھا ہوا ہے جسمانی طور پر نہ سہی ذہنی طور پر ہی سہی۔۔۔ نہیں ایسی بات نہیں۔۔۔میں کہتا ہوں چپ ہو جاؤ۔ دفعہ ہوجاؤ یہاں سے۔ میں تمہیں اور برداشت نہیں کر سکتا۔۔۔ دیکھو میں تمہارا اپنا ہوں۔ تمہارا خیر خواہ ہوں۔ میں تمہارا بھلا چاہتا ہوں۔۔۔جھوٹ بولتے ہو تم، تم صرف دوکھے باز ہو، تم چاہتے ہو میں حقیقت سے نظریں چرا لوں اور تم جو دکھاتے ہو  صرف وہ دیکھوں۔۔۔ نہیں میں ایسا ہرگز نہیں چاہتا۔ میں تو دراصل تمہارا ہی ایک حصہ ہوں۔جیسے تصویر کے دونوں رخ ہوتے ہیں یا جیسے سکے کے دو پہلو۔بلکل ویسے ہی میں تمہارا ایک حصہ ہوں۔میں تمیہں میں سے ہوں ۔ ہم دونوں ہمیشہ سے اکٹھے تھے اور شاید ہمیشہ ہی اکٹھے رہیں۔۔۔ نہیں تم جھوٹے ہو۔ میں نے اپنے آپ کو خود دکھوں، مصیبتوں اور پریشانیوں میں ڈالا ہے۔ تم مجھے اس سے نہیں نکال سکتے۔ چلے جاؤ یہاں سے۔دفعہ ہو جاؤ اور آںٔندہ کبھی مت آنا۔۔۔اچھا اچھا غصہ مت کرو۔ میں جا رہا ہوں، پر یاد رکھنا میں آس پاس ہی ہوں تمہارے اور ہمیشہ رہوں گا۔مجھے یاد کرتے رہنا تمہارے لیۓ بہتر رہے گا۔ اچھا اب میں چلتا ہوں پر یاد رہے میں آس پاس ہی ہوں۔ خدا خافظ۔


Post a Comment

Thank you for your comment

Previous Post Next Post

رات